امام نے تراویح دو رکعت کے بجائےبھول کر تین پڑھا دی اور پھر سجدۂ سہو کر لیا تو کیا دو رکعت صحیح ہو گی؟
تراویح کی نمازمیں دورکعت کی بجائے تین رکعت پڑھ لیں اور دسری رکعت پر قعدہ بھی نہیں کیا تو اس صورت میں وہ نماز تراویح شمار نہ ہوگی، وقت گزرنے کے بعد ان رکعات کے اعادے کی ضرورت نہیں، تاہم ان رکعتوں میں کی گئی تلاوت کا اعادہ لازم ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"ولو صلى التطوع ثلاث ركعات ولم يقعد على رأس الركعتين، الأصح أنه تفسد صلاته". (3/484) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200499
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن