تراویح کی فضیلت بتائیں۔
حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص رمضان کی راتوں میں ایمان اور ثواب کی نیت سے (نماز وغیرہ میں ) کھڑا رہا تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں، نیز قیام اللیل کے جو عمومی فضائل ہیں وہ نمازِ تراویح پر بھی صادق آتے ہیں، مزید برآں یہ رسول اللہ ﷺ سے اور آپ ﷺ کےبعد خلفاءِ راشدین سے اہتمام کے ساتھ ثابت ہے۔
صحيح مسلم میں ہے :
"حدثنا يحيى بن يحيى، قال: قرأت على مالك، عن ابن شهاب، عن حميد بن عبد الرحمن، عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: «من قام رمضان إيماناً واحتساباً، غفر له ما تقدم من ذنبه»".
(1/ 523، دار احیاء التراث العربی)
ترجمه : "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس آدمی نے ایمان اور ثواب سمجھ کر رمضان کی رات کو قیام کیا تو اس کے سارے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔"
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100713
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن