اگر کوئی شخص دو رکعات تراویح کی نیت کرے، اور پھر دوسری رکعت کے دو سجدے کر کے فورا تیسری رکعت کے لیے اٹھے، اور پھر مقتدیوں کے بتانے پر وہ واپس قعدہ میں بیٹھ جائے اور سجدہ سہو نہ کرے، تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟ وہ تراویح پڑھی جائے گی یا ان میں پڑھا ہوا قرآن دوبارہ پڑھا جائے گا؟
اگر امام تیسری رکعت میں کھڑا ہو گیا تھا یا اس حد تک اٹھ گیا تھا کہ کھڑا ہونے کے قریب تھا، تو سجدہ سہو کرنا واجب تھا، سجدہ سہو نہ کرنے کی صورت میں ان دو رکعات کو اسی رات لوٹانا ضروری تھا، اور جس قدر قرآن ان دو رکعات میں پڑھا گیا تھا وہ بھی دوبارہ پڑھنا ضروری تھا۔ رات گزر جانے کے بعد اگلی رات ان دو رکعات کو نہیں لوٹایا جائے گا، البتہ جس قدر قرآن ان دونوں رکعات میں پڑھا گیا تھا، وہ دوبارہ پڑھا جا ئے گا۔
فتوی نمبر : 143509200042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن