بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح کا وقت گزرنے کے بعد تراویح کی قضا نہیں


سوال

تراویح کی بیس رکعات غلطی سے چھوڑدیں تو اب اس کو قضا کب کرنا ہے ، کیسے کرنا ہے اور کس وقت کرنا ہے؟

جواب

تراویح کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے لے کر طلوعِ فجر تک ہے، اگر کوئی شخص وقت کے اندر تراویح نہ پڑھ سکا تو اس پرتراویح کی قضا لازم نہیں،صرف توبہ واستغفار کرے۔

الدر المختارمیں ہے:

"(و وقتها بعد صلاة العشاء) إلى الفجر (قبل الوتر وبعده) في الأصح، فلو فاته بعضها، وقام الإمام إلى الوتر أوتر معه، ثم صلى ما فاته."

(الدر المختار: كتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، (2/ 44) ط: دار الفكر، بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101216

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں