ہمارے مہتمم صاحب ہرروز بارہ رکعت تراویح کے بعد اللہ کی محبت پیدا کرنے کے لیے بیان فرماتے ہیں جس کے وقت کی کوئی تعیین نہیں ہوتی عموماً 25 منٹ اور کبھی اس سے زیادہ بھی وقت اس بیان میں صرف ہوجاتا ہے اور مقتدیوں کو مجبوراً بیٹھنا پڑتا ہے۔ ان کا یہ عمل قرآن وسنت کی روشنی میں کیسا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مہتمم صاحب اگر واقعتًا تراویح کے درمیان میں ایسا کرتے ہیں اور مقتدیوں کی رضامندی اس میں شامل نہ ہو تو مہتمم صاحب کو مقتدیوں کا خیال رکھنا چاہیے، بیان کرنا ہی ہو تو تراویح اور وتر کے بعد بیان کی ترتیب رکھیں؛ تاکہ جس کی مرضی ہو وہ بیان سنے ، جس کا جی چاہے وہ جا سکے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201116
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن