بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تقسیم ترکہ شوہر بیٹے بیٹیاں


سوال

میری والدہ کی 15,87,500روپےکی رقم ہے ، جوان کووالدکی میراث سے ملی ہے ، ابھی ان کاانتقال ہوگیاہے ، ورثاء میں شوہر، تین بیٹےاورایک بیٹی چھوڑی ہے، اس رقم میں کس کوکتناحصہ ملےگا؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہکی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ذمہ اگرکوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں نافذ کرنے کے بعد باقی کل ترکہ کو28 حصوں میں  تقسیم کرکے7 حصے شوہر کو،6حصےہرایک بیٹے کو، اور3حصے  بیٹی کوملیں گے۔

صورت تقسیم اس طرح ہوگی۔

میت:4/ 28

شوہربیٹابیٹابیٹابیٹی
13
76663

یعنی 15,87,500روپے میں سے 3,96,875 روپے شوہرکو، 3,40,178.57روپےہرایک بیٹے کواور1,70,089.28روپےبیٹی کوملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں