میری والدہ کی 15,87,500روپےکی رقم ہے ، جوان کووالدکی میراث سے ملی ہے ، ابھی ان کاانتقال ہوگیاہے ، ورثاء میں شوہر، تین بیٹےاورایک بیٹی چھوڑی ہے، اس رقم میں کس کوکتناحصہ ملےگا؟
صورت مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہکی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ذمہ اگرکوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں نافذ کرنے کے بعد باقی کل ترکہ کو28 حصوں میں تقسیم کرکے7 حصے شوہر کو،6حصےہرایک بیٹے کو، اور3حصے بیٹی کوملیں گے۔
صورت تقسیم اس طرح ہوگی۔
میت:4/ 28
شوہر | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی |
1 | 3 | |||
7 | 6 | 6 | 6 | 3 |
یعنی 15,87,500روپے میں سے 3,96,875 روپے شوہرکو، 3,40,178.57روپےہرایک بیٹے کواور1,70,089.28روپےبیٹی کوملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305100673
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن