میری بیٹی کا نام ”تقویٰ“ ہے، کیا نام رکھنا جائز ہے؟ برائے مہربانی اس کا معنیٰ بھی بتائیں، میری بیٹی کے اندر خوف اور ڈر رہتا ہے۔
"تقویٰ" کے لغوی معنی ہیں : ڈرنا ، بچنا،اور پارسائی، یعنی کسی ایسی چیز سے بچنا جس سے نقصان کا اندیشہ ہو۔ اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا جائز ہے۔ البتہ "تقوی" اپنے اصطلاحی اور مفہومی لحاظ سے شریعت کی ایک اصطلاح ہے، اور ناموں کے لیے اس کا استعمال نہیں ہے، اس لیے بہتر یہ ہے بچی کا نام صحابیات، تابعات ، نیک مسلمان خواتین کے ناموں پر یا اچھے بامعنی نام پر رکھے جائیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101420
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن