صورت مسئلہ یہ ہے کہ والد صاحب کے فوت ہونے کے بعد میراث تین بیٹوں ار دو بیٹوں میں شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم ہو چکی تھی۔ اب ان میں سے دو بیٹے اور ایک بیٹی فوت ہو گئے۔ فوت ہونے والے بیٹوں میں سے ایک کی صرف بیوہ ہے اور دوسرے بھائی کے ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں جبکہ بیوی پہلے ہی فوت ہوچکی تھی۔ اب ایک بیٹا اور ایک بیٹی موجود ہے۔ اب ایسی صورت شریعہ کے اصولوں کے مطابق ورثا کون قرار پائیں گے اور وراثت کس اعتبار سے تقسیم کی جائے گی۔ براہ مہرانی جواب سی جلد مطلع فرمائیں۔ اللہ آپکا حامی و ناصر ہو۔ المستفتی عبداللہ
اس بات کی وضاحت مطلوب ہے کہ وفات پانے والے بیٹوں اوربیٹی میں کس کاپہلے انتقال ہوا؟ سب کی وفات کی ترتیب کی وضاحت کی جائے۔ نیزوفات پانے والی بیٹی کی اولادہے یانہیں؟
فتوی نمبر : 143507200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن