بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تقسیم ترکہ شوہر والد والدہ ایک بیٹا 4 بیٹیاں


سوال

فتوی نمبر144211200135 کے متعلق سوال ہے کہ مرحومہ کا  ترکہ تقسیم ہونے سے قبل مرحومہ کا ایک بیٹا فوت ہو گیا جو کہ ایک مہینہ کا تھا، اب ترکہ کی تقسیم کس طرح ہوگی، جب کہ ورثاء کی تفصیل یہ ہے:

ماں اور  باپ، شوہر،  2بیٹے   ( جن میں سے ایک بیٹا فوت  ہوگیا ہے) 4بیٹیاں اور ایک بھائی  اور  ایک بہن ہے۔

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں مرحومہ  کے کل ترکہ کو  96 حصوں میں تقسیم کرکے  34 حصے شوہر کو، 16 حصے والد کو، 16 حصے والدہ کو، 10 حصے مرحومہ کےایک  زندہ   بیٹے کو، اور 5 حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی  100 روپے میں سے 35 روپے 42 پیسے مرحومہ   کے شوہر کو، 16 روپے 66 پیسے والد کو، 16 روپے 66 پیسے والدہ  کو، 10 روپے 42 پیسے  ایک  زندہ بیٹے کو، اور 5 روپے 21 پیسے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے، جب کہ مرحومہ کے بھائی بہن، والد کے حیات ہونے کے سبب محروم رہیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201089

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں