میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، ان کا ایک بیٹا ہے۔ میرے سسر کا انتقال میری شادی سے پہلے ہوگیا تھا، ساس زندہ ہیں اور میرے شوہر کے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ مجھے اور میرے بیٹے کو سسر کی وراثت سے کتنا حصہ ملے گا؟
آپ کے مرحوم سسر کا انتقال آپ کے شوہر کے انتقال سے پہلے ہوگیا تھا، اس لئے ان کے ترکہ میں آپ کے شوہر کا بھی حصہ ہوگا جو اب آپ کو اور آپ کے بیٹے کو ملے گا۔
آپ کے سسر کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ میت کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد، اگر ان پر کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد، اگرانہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسےباقی ترکہ کے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد، مابقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 768 حصوں میں تقسیم کریں، 128 حصے بیوہ (سائلہ کی ساس) کو،168،168 حصے ہر بیٹے کو (جو حیات ہے) 84،84 حصے ہر بیٹی کو، 21 حصے بہو یعنی مرحوم بیٹے کی بیوہ(سائلہ) کو اور 119 حصے پوتے یعنی مرحوم بیٹے کے بیٹے(سائلہ کے بیٹۓ) کو ملیں گے۔ صورت تقسیم درج ذیل ہے:
میت:768/64/8
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
1 | 7 | ||||
8 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 |
96 | فوت شدہ | 168 | 168 | 84 | 84 |
میت:24 (12) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مافی الید:14(7)
بیوہ | ماں | بیٹا |
3 | 4 | 17 |
21 | 28 | 119 |
یعنی ٪100 میں سے %16.14 بیوہ کو، %21.87 ہر بیٹے کو، %10.93 ہر بیٹی کو،%2.73 بہو کو اور %15.49 پوتے کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401101645
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن