بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رویت ہلال کی شہادت رد ہونے کی صورت میں روزہ کا حکم


سوال

رائی(چاند دیکھنے والے)  کی شہادت رد ہونے کی صورت میں اس کے لیے روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب

جو شخص رمضان یا شوال کا چاند خود دیکھ لے اور اس کی شہادت قبول نہ کی جائے تو اس کے لیےیہ حکم ہے کہ وہ روزہ رکھے، روزہ چھوڑنے کی صورت میں قضاء لازم ہوگی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"رجل رأى هلال» رمضان وحده فشهد، ولم تقبل شهادته كان عليه أن يصوم، وإن أفطر في ذلك اليوم كان عليه القضاء دون الكفارة .... رجل رأى هلال الفطر وشهد، ولم تقبل شهادته كان عليه أن يصوم فإن أفطر ذلك اليوم كان عليه القضاء دون الكفارة كذا في فتاوى قاضي خان."

(کتاب الصوم، باب ثانی، ج نمبر ۱، ص نمبر ۱۹۷، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101424

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں