بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن پر ہاتھ رکھ کر رجوع کرنا


سوال

کیا مطلقہ عورت اپنی رضامندی سے مرد  کے  ساتھ قرآن مجید پر دونوں ہاتھ رکھ کر ایک دوسرے کو میاں بیوی تسلیم کر سکتے ہیں؟ گواہ خواتین تھیں ، اور مرد کوئی نہیں تھا۔

جواب

اگر "مرد" سے مراد مذکورہ مطلقہ عورت کا شوہر ہے جس نے طلاق دی تھی تو  صورتِ  مسئولہ میں  اگر شوہر نے  بیوی کو تین طلاقیں دی تھیں تو بیوی شوہر پر حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے  اور  دونوں ساتھ نہیں رہ سکتے، نہ رجوع کرسکتے ہیں اور نہ دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں۔لہذا   قرآن پر ہاتھ رکھ دونوں کا ایک دوسرے کو میاں بیوی تسلیم کرنے سے بھی کچھ فرق نہیں پڑے گا۔

اگر ایک یا دو طلاق رجعی دی تھیں تو پھر عدت کےدوران رجوع کیا جاسکتا تھا،دوران عدت قرآن پر ہاتھ رکھ دونوں کے ایک دوسرے کو میاں بیوی تسلیم کرنے سے رجوع ہوجائے گا چاہے صرف عورتیں ہی گواہ ہوں  البتہ قرآن پر ہاتھ رکھنے کاعمل قابل ترک ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية ولا فرق في ذلك بين كون المطلقة مدخولا بها أو غير مدخول بها كذا في فتح القدير ويشترط أن يكون الإيلاج موجبا للغسل وهو التقاء الختانين هكذا في العيني شرح الكنز."

(کتاب الطلاق، باب الرجعۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۴۷۳،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں