بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دمِ شکر کب ادا کیا جائے؟


سوال

کچھ لوگوں نے مجھے قربانی کے لیے پیسے دیے ہیں ، کیا یہ ضروری ہے کہ ان سے پوچھوں کہ تم لوگوں نے کنکریاں مار لیں،  اس کے بعد قربانی کروں یا بغیر کچھ بھی کر سکتے ہیں ؟

جواب

حجِ  قران اور حجِ تمتع کرنے والوں پر منی یا حدودِ  حرم میں قربانی کرنا ضروری ہوتا ہے اور  یہ قربانی جمرہ عقبہ (یعنی دس ذوالحجہ ) کی رمی کے بعد حلق سے پہلے کرنا ضروری ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں  سائل کو  اگر لوگوں نے قربانی کے لیے پیسے دیے ہیں تو سائل پہلے ان سے پوچھ لے کہ وہ دس ذوالحجہ کو کنکریاں مارنے سے فارغ ہوگئے ہیں یا نہیں؟ اگر فارغ ہوگئے تو تب قربانی کرے،  اگر اس سے پہلے قربانی کرلی تو دم لازم آئے گا۔

غنیۃ الناسک میں ہے:

فاذا فرغ من الرمی یوم النحر انصرف الی رحلہ ویشتغل بشیء آخر فذبح ان شاء ، لانہ مفرد والذبح لہ افضل وانما یجب علی القارن والمتمتع 

(باب مناسک منی یوم النحر، فصل في الذبح و أحکامه، ص: ۱۷۲، ط :ادارۃ القرآن)

البحرا الرائق میں ہے:

اعلم أن ما يفعل في أيام النحر أربعة أشياء الرمي والنحر والحلق والطواف، وهذا الترتيب واجب عند أبي حنيفة ومالك وأحمد. .......وعندهما لا يلزمه شيء بتقديم نسك على نسك للحديث السابق إلا أنه مسيء نص عليه في المبسوط

(کتاب الحج، باب الجنایات جلد:3، ص:26، ط: دار الکتاب الإسلامي)

غنیۃ الناسک میں ہے:

"ولو حلق المفرد أو غیرہ قبل الرمي أو القارن أو المتمتع قبل الذبح أو ذبحا قبل الرمي فعلیه دم عند أبي حنیفة بترك الترتیب."

(کتاب الحج، فصل في ترك الواجب في أفعال الحج ص:۲۸۰، ط: ادارۃ القرآن)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144312100432

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں