بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رجب 1446ھ 19 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

حالت جنابت میں قرآن کریم کی تلاوت کرنا


سوال

حالت جنابت میں جان بوُجھ کر قرآن مجید پڑھنا کُفر ہے یا بہت سخت گُناہ ہے؟

جواب

جنابت کی حالت میں جب تک غسل نہ کرلیا جائے قرآنِ مجید  کی تلاوت کرنا  (دیکھ کر یا بغیر دیکھے) کفر تو نہیں البتہ جائز نہیں ہے، حرام اور سخت گناہ ہے،قرآنِ مجید کے علاوہ دیگر ذکر و اَذکار اور قرآنِ پاک کی وہ آیات جو دعا کے معنیٰ پر مشتمل ہوں  انہیں دعا یا وِرد کی نیت سے پڑھنا جائز ہے، تاہم اس کے لیے بھی مستحب ہے ان اَذکار سے پہلے وضو کرلیا جائے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"( ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن، والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به."

(کتاب الطهارۃ، الباب السادس في الدماء المختصة بالنساء،الفصل الرابع في أحكام الحيض والنفاس والاستحاضة، ج:1 ، ص: 38، ط: دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) يحرم به (تلاوة القرآن)

(قوله: تلاوة القرآن) أي ولو بعد المضمضة كما يأتي.

"(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح)

"(قوله: ولا بأس) يشير إلى أن وضوء الجنب لهذه الأشياء مستحب، كوضوء المحدث."

(کتاب الطهارۃ، ج:1، ص: 172-193، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144603102312

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں