عابد اور عرفان بھائی ہیں عابد نے ایک بار اپنی دادی (ابو کی امی) کا دودھ مدت رضاعت میں پیا. اب عرفان اپنے دادی کے بیٹے (چچا) کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے. (اس چچا نے جس کی بیٹی سے عرفان نے نکاح کرنا ہے اس نے عابد کے ساتھ ایک ساتھ دودھ نہیں پیا کیوں کے چچا اس وقت بڑا تھا)
صورت مسئولہ میں عرفان نے چوں کہ اپنی دادی کا دودھ نہیں پیا لہذا اس کے لیے اپنے چچا کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔
درالمختار میں ہے:
"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."
(کتاب النکاح , باب الرضاع جلد 3 ص: 217 ط: دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101420
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن