بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مذکورہ الفاظ سے قسم کا حکم


سوال

 جو قسم کھا کر کہے کہ میرا یہ کام کرنے کو دل نہیں کر رہا اور بعد میں وہ کام کر لے تو کیا اس پر کفارہ لازم ہو گا؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ سے قسم منعقد نہیں ہوگی،تاہم ایسا کہنا نہیں چاہیے، لغو سے بچنا چاہیے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولغو، وهو أن يحلف على أمر في الماضي، أو في الحال، وهو يظن أنه كما قال:، والأمر بخلافه بأن يقول: والله قد فعلت كذا، وهو ما فعل، وهو يظن أنه فعل، أو: ما فعلت كذا، وقد فعل، وهو يظن أنه ما فعل، أو رأى شخصا من بعيد فقال: والله إنه لزيد، وظنه زيدا، وهو عمرو، أو طائرا فقال: والله إنه لغراب، وظنه غرابا، وهو حدأة فهذه اليمين نرجو أن لا يؤاخذ بها صاحبها، واليمين في الماضي إذا كان لا عن قصد لا حكم له في الدنيا، والآخرة عندنا."

(کتاب الایمان , الباب الثاني فیما یکون یمینا و ما لایکون یمینا جلد 2 ص: 52 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144407102186

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں