بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کاروکاری کی وجہ سے طلاق واقع ہونا


سوال

صوبہ سندھ میں جو کارو کاری کا رواج ہے اس سے عورت کو طلاق ہوتی ہے یا نہیں ؟نیز یہ بھی بتائیں کیا اس عورت کا دوسری جگہ نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صوبہ  سندھ  میں کاروکاری کا جو رواج  ہے  وہ غیر شرعی ہے ،اگر شوہر کاروکاری کی وجہ  سے بیوی کو طلاق دے دے تو  طلاق واقع ہوجائے  گی اور  عدت گزرجانے  کے  بعد عورت  کے لیے دوسری جگہ نکاح کرناجائز ہوگا، البتہ طلاق کے بغیرصرف کاروکاری کی وجہ سےشادی شدہ عورت کےلئے دوسری جگہ نکاح کرنا جائز نہیں ہے،اور اگر لڑکی شادی شدہ نہیں ہے تو وہ فوراًدوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں