بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ستر کلو میٹر سفر کرنے والا شخص نماز میں قصر کرے گا یا اتمام؟


سوال

ایک شخص رائے ونڈ سے 70 کلو میٹر دور سفر پہ گیا، پھر وہاں سے لاہور دو دن قیام کیا، اس کے بعد پھر تین دن کےلیے ستر کلومیٹر دور چلاگیا، لاہور رائے ونڈ کا ضلع ہے،  لیکن یہ شخص  راۓونڈ کی حدود میں داخل نہیں ہوا باہر سے دوبارہ ستر کلومیٹر دور چلا گیا تو اسکی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ سفر کی مقدار کم سے کم کلو میٹر کے اعتبار سے سوا ستتر ( 77.24 )کلو میٹر ہے، یعنی اگر کسی شخص کا اپنے شہر یا قصبے کے باہرسے سوا ستتر کلو میٹر یا ا س سے زیادہ سفر کا اراد ہ ہو،تو اس صورت میں وہ مسافر شمار ہوگا، اس سے کم مقدار میں سفر کرنے والا شرعاً مسافر شمار نہیں ہوتا؛ لہذ اصورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص رائے ونڈ میں مقیم تھا، اور وہاں سے ستر کلومیٹر کا سفر طے کیا، تو یہ شخص شرعاً مسافر شمار نہیں ہوگا،اسی طرح لاہور واپس آتے اور دوبارہ رائے ونڈ سے سترکلومیٹر دور جانے سے بھی مسافر نہیں بنا، اور اس کے ذمہ پوری  نماز (اتمام کے ساتھ)پڑھنا ضروری ہے۔

باقی اگر مذکورہ شخص رائے ونڈ میں مقیم نہیں تھا، تو کس حیثیت سے وہاں رہ رہا تھا،ا ور ستر کلومیٹر کا فاصلہ کس نیت سے طے کیا تھا؟ یہ علاقہ اس کا وطنِ اصلی یا وطنِ اقامت تو نہیں تھا؟ ان تمام باتوں کی وضاحت کرکے دوبارہ جواب معلوم کرلیا جائے۔

’’آپ کےمسائل اور ان کا حل‘‘میں ہے:

 ’’سوال: میں ریتی، بجری کا ٹرک چلاتا ہوں، اور سپر ہائی وے پر روڈ پر تقریباً 70 کلو میٹرآگے جاکر بجری لاتا ہوں، اگر میں وہاں ندی پر پہنچ جاؤں، اور نماز کا وقت ہوجائے، تو کیا میں نماز قصر کروں یا پوری نمازادا کروں؟ اور خدا نخواستہ اگر قضاء ہوجائے، تو واپس کراچی آکر مسافرانہ نماز ادا کروں یا پوری؟

جواب: اگر آپ کراچی کی حدود ختم ہونے کے بعد 48 میل (77 کلومیٹر) یا اس سے زیادہ دور جاتے ہیں، تو نماز قصر کریں گے، سفر کی قضا شدہ نماز گھر پر ادا کی جائے، تب بھی قصر ہی پڑھتے ہیں، مگر 70 کلو میٹر قصر کی مسافت نہیں، اس لیے آپ وہاں  پوری نماز پڑھیں گے۔‘‘

(مسافر کی نماز، ج: 4، ص: 81، ط: مکتبہ لدھیانوی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101888

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں