فورسیج Forsage ان لائن ارننگ کا شرعی حکم کیا ہے؟ جس میں یہ ہوتا ہے کہ آپ 2700 روپے انوسٹ کر کے کمپنی جوائن کرتے ہیں اور جس کے ریفرنس سے آپ نے کمپنی جوائن کی اس کو 1000 روپے ملتے ہیں اور آگے آپ نے بھی ٹیم بنانی ہوتی ہے لوگوں سے جوائننگ کروانی ہوتی ہے اور ہر ایک بندہ کو جوائن کروانے پر کمپنی آپ کو 1000 روپیہ دیتی ہے اور کمپنی کی اپنی کوئی پروڈکس نہیں بلکہ 2700 میں سے1000 آپ کو ملتا ہے اور 1700 کمپنی کو، کیا یہ 1000 ہمارے لئے جائز ہے؟
واضح رہے کہ فورسیج آن لائن کمپنی جو طریقہ کار بتایا گیا ہے اس میں شرعا دو خرابیا ں پائی جاتی ہیں ایک تو اس میں جوا پایا جاتا ہے کہ کمپنی جوائن کرنے کے لیے 2700 روپے جمع کرتے ہیں کمپنی جوائن کرنے کے بعدممبر کو 1000 روپے تب ملتے ہیں جب وہ کسی اور کو ممبر بنائےگا ورنہ ممبر کو پیسے نہیں ملیں گے دوسرا یہ کہ حقیقت میں اس کمپنی کا کوئی کاروبار نہیں ہے لہذا صورت مسئولہ میں مذکورہ وجوہات کی بنا پر مذکورہ کمپنی جوائن کرنا اور نفع کماناجائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص."
(کتاب الحظر و الاباحة ، فصل فی البیع جلد ۶ ص : ۴۰۳ ط : دارالفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310100552
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن