ابھی تک میری داڑھی نہیں آئی ہے اور بیوی نے کہا ہے کہ’’ تمہاری داڑھی نہ آئے اللہ کرے‘‘، کیا اس سے نکاح ٹوٹ جائے گا یا نہیں َ؟
واضح رہے کہ داڑھی رکھنا امام الانبیاء حضرت محمد ﷺ کی اور تمام انبیاء علیہم السلام کی مشترکہ سنت اور شعائرِ اسلام میں سے ہے، چنانچہ ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے ، اور داڑھی کا منڈانا یا ایک مشت سے کم داڑھی رکھنا بالاجماع حرام ہے، داڑھی منڈانے والا یا ایک مشت سے کم رکھنے والا اس عظیم الشان سنت کے ترک کرنے کی وجہ سے فاسق ہو جاتا ہے، حضورِ پاک ﷺ کی کسی بھی سنت کا مذاق اڑانا یا اس سے ناپسندیدگی کا اظہار کرنا باعثِ کفر ہے، جب کہ داڑھی تو حضور ﷺ کی بہت بڑی سنت ہے جس کو حضور ﷺ نے کفار و مشرکین کی مخالفت کی علامت قرار دیا ہے۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کی بیوی کا سائل سے یہ کہنا کہ’’تمہار ی داڑھی نہ آئے اللہ کرے ‘‘ یہ جملہ نامناسب ہے ،تاہم چوں کہ سائل کی بیوی نے داڑھی کا انکار نہیں کیا ہےاور نہ ہی اس کی توہین کی ہے ، لہذا اس جملے سے وہ اسلام کے دائرے سے نہیں نکلی اور نہ ہی اس کا نکاح ٹوٹا ،البتہ آئندہ اس طرح کی باتوں سے اجتناب کرے ۔
وفي الدر المختار وحاشية ابن عابدين :
"(و) اعلم أنه (لايفتى بكفر مسلم أمكن حمل كلامه على محمل حسن."
(رد المحتار، كتاب الجهاد، باب المرتد 4/ 229 ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307100928
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن