ہاؤس رینٹ کےلیے ہمیں کہا جا رہا ہے کہ کرایہ نامہ جمع کراؤ، ورنہ تقریباً پندرہ ہزار روپے کم ملیں گے، میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتا ہوں اور ان کی دیکھ بھال کرتاہوں، کرایہ نہیں دیتا ،کیا جھوٹا کرایہ نامہ جمع کروانا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جھوٹا کرایہ نامہ بنوانا اور جمع كرواناشرعًا جائز نہیں ہے۔
المبسوط للسرخسی میں ہے:
"وقال «ألا من غشنا فليس منا»۔"
(المبسوط للسرخسي :25/ 12)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144307100371
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن