بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جھوٹا کرایہ نامہ جمع كروانا


سوال

ہاؤس  رینٹ کےلیے ہمیں کہا جا رہا ہے کہ کرایہ نامہ جمع کراؤ، ورنہ تقریباً پندرہ ہزار روپے کم ملیں گے، میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتا ہوں اور ان کی دیکھ بھال کرتاہوں، کرایہ نہیں دیتا ،کیا جھوٹا کرایہ نامہ جمع کروانا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جھوٹا کرایہ نامہ بنوانا اور جمع كرواناشرعًا جائز نہیں ہے۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"وقال «ألا من غشنا فليس منا»۔"

(المبسوط للسرخسي :25/ 12)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144307100371

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں