میری تین ماہ کی بچی ہے وہ ماں کا دودھ پینے میں مسئلہ کر رہی ہے تو ایسی صورت میں ماں کیا کرے ؟
صورت مسئولہ میں سائلہ کی بیٹی اگر اس کا دودھ پینے میں مسئلہ کررہی ہے تو اگر علاج معالجہ سے بھی درست نہ ہو تو پھر سائلہ کے شوہر پر لازم ہے کہ کسی اور دودھ پلانے والی کو مقرر کرے جس کا دودھ بچی پیتی ہو ۔
"(وليس على أمه إرضاعه) قضاء بل ديانة (إلا إذا تعينت) فتجبر كما مر في الحضانة، وكذا الظئر تجبر على إبقاء الإجارة بزازية (ويستأجر الأب من ترضعه عندها) ؛ لأن الحضانة لها والنفقة عليه؛ ولا يلزم الظئر المكث."
(كتاب الطلاق ، باب النفقه ، مطلب في ارضاع الصغير ،3 /618، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401101830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن