اگر ٹینک کے اندر گٹر کا پانی معمولی مقدار میں شامل ہو گیا ہو تو ٹینک کے اندر کی ایک طرف سے پاک پانی شامل کرتے جائیں اور دوسری طرف سے ٹینک بہتاجائے ، ایسا کافی دیر تک جاری رہے یعنی کہ جاری پانی کے حکم میں آجائے تو کیا ایسا کرنے سے ٹینک میں موجود تمام کا تمام پانی پاک ہو جائے گا ؟
یاد رہے کہ ٹینک کے اندر موجود پانی میں مزید پاک پانی ملانے یا اس کا پانی جاری کرنے سے پہلےبھی اس کی بو، ذائقہ میں کوئی فرق نہیں آیا تھا اور اس کا رنگ بالکل صاف محسوس ہو رہا تھا۔
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ ٹینک دہ دردہ یعنی 10×10 شرعی گز (225 اسکوائر فٹ) کا ہو اور گٹر کا پانی شامل ہونے کے باوجود ٹینک کے پانی کا رنگ، بو ذائقہ اگر واقعتاً تبدیل نہ ہوا ہو تو ایسی صورت میں مذکورہ ٹینک ناپاک قرار نہیں پائے گا، بصورتِ دیگر ناپاک ہوجائے گا، اسی طرح سے اگر مذکورہ ٹینک دہ در دہ نہ ہو تو اس صورت میں بھی گٹر کا پانی شامل ہوجانے سے ناپاک ہوجائے گا۔
ٹینک پاک کرنے کی ایک صورت تو یہ ہے کہ سارا پانی نکال دیا جائے، اور ٹینک دھو کر پھر پانی بھر دیا جائے۔ اور بوقتِ ضرورت دوسری صورت یہ ہوگی کہ ایک طرف سے پانی ٹینک میں بھرا جائے اور دوسری طرف سے پانی بہتا رہنے دیا جائے، جیساکہ سائل نے تحریر کیا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
پانی کی ٹنکی میں گندا پانی مل جائے
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201633
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن