بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تنگی کی وجہ سے بیوی کا شوہر سے دوسرے کمرہ کا مطالبہ کرنا


سوال

 میری بہن جو کہ شادی شدہ ہے اور ایک بچے کی ماں ہے، اپنے سسرال میں رہتی ہے دو پورشن پر مشتمل گھر ہے، ایک پورشن پر سسرال والے رہتے ہیں اور ایک پورشن پر ایک کمرہ کچن باتھ روم میری بہن کے زیر استعمال ہے اور اسی فلور پر ایک کمرہ ساس سسر کے کے تصرف میں ہے، میری بہن کے تصرف میں جو حصہ ہے وہ بہت کم ہے اور رہائش میں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا ہے اور اس دوسرے کمرے کی وجہ سے کافی بے پردگی کا بھی سامنا ہے، اور اس ساس سسر کے تصرف والے کمرے میں ان کی رہائش نہیں ہے ،ہفتہ مہینہ بند رہتا ہے، کیا میری بہن شرعاً اس دوسرے کمرے کا خاوند سے مطالبہ کرسکتی ہے؟

جواب

واضح رہے  کہ بیوی کی رہائش کا انتظام شوہر کے ذمہ ہے ، اور رہائش سے مراد  ایسی جگہ  ہے  جس  میں شوہر کے گھر والوں کی کوئی مداخلت نہ ہو، لہذا صورت مسئولہ میں سائل کی بہن کو چونکہ ساس سسر کےاس  کمرہ میں تصرف کی وجہ سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،  اس لیے سائل کی بہن کا اپنے شوہر سےاس    دوسرے کمرہ کا مطالبہ کرنا درست ہے۔

فتاوی شامی ہے:

"‌إن ‌أمكنه ‌أن ‌يجعل ‌لها ‌بيتا ‌على ‌حدة ‌في ‌داره ليس لها غير ذلك، وليس للزوج أن يسكن امرأته وأمه في بيت واحد؛ لأنه يكره أن يجامعها وفي البيت غيرهما؛ وإن أسكن الأم في بيت داره والمرأة في بيت آخر فليس لها غير ذلك."

(باب النفقۃ، مطلب في مسكن الزوجة، ج:3، ص:599، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102475

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں