بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شریعت کی توہین کرنے والے کا حکم


سوال

میں نے مخاطب شخص کے ساتھ بحث ومباحثہ میں غیر اختیاری یہ الفاظ منہ سے بولےہیں العیاذ باللہ : "تمھاریبہن کا شرعہ چودوں" یا پھر  "تمھاری بہن کو شرعہ پہ چودوں"۔ ان دو جملوں میں سے صرف ایک جملہ میرے منہ سے نکلا ہے، اب یہ بھی مجھے نہیں پتا  کہ میں نے کون سا جملہ بولا ہے اور نہ اس سے پہلے مجھے پتا تھا کہ میں یہ الفاظ کہنے والا  ہوں۔ ان الفاظ کا  بالکل دھیان ہی نہیں تھا،  نہ دل میں توہین  کی کوئی چیز تھی،  بس مخاطب شخص کے اوپر غصہ تھا،  یہ الفاظ کہنے کے  فورًا بعد  میں  پشیمان تھا،  اور منہ سے توبہ کا لفظ بولا ہے،  میں شادی شدہ ہوں،  اب میرے لیے کیا حکم  ہے نکاح اور اسلام کا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں لفظِ شرعہ سے اگر مراد شریعت ہے ، تو  تجدید  ایمان و تجدید نکاح لازم ہے، اور اگر کچھ اور مراد ہے ، تو کچھ بھی لازم  نہیں ۔

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر میں ہے:

"و من ‌أهان ‌الشريعة ‌أو ‌المسائل ‌التي ‌لا ‌بد ‌منها ‌كفر."

(كتاب السير،باب المرتد،ألفاظ الكفر أنواع،ج:1،ص:695،ط:دار إحياء التراث )

فتاوی شامی میں ہے:

"أن ما يكون كفرا اتفاقا يبطل العمل والنكاح، وما فيه خلاف يؤمر بالاستغفار والتوبة وتجديد النكاح وظاهره أنه أمر احتياط."

(کتاب الجہاد،باب المرتد،230/4 ط:سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100450

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں