بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تنگ دست مقروض کو مہلت دینے یا اس کا قرض معاف کردینے سے متعلق ایک روایت


سوال

کیا یہ حدیث، احادیث کی کتابوں میں موجود ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ واآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ اللہ اسے قیامت کے دن کی سختیوں سے نجات دے تو اسے چاہیے کہ تنگ دست ( مقروض ) کو مہلت دے یا معاف کر دے‘‘۔

جواب

سوال میں آپ نے جس حدیث کے متعلق دریافت کیا ہے، یہ حدیث،"صحيح مسلم"، "مسند أحمد"، "السنن الكبرى للبيهقي"، "المعجم الأوسط"ودیگر کتبِ احادیث میں مروی ہے۔"صحيح مسلم"کی حدیث کے الفاظ درج ذیل ہیں:

"حدّثنا أبو الهيثم خالد بن خِداش بنِ عَجلانَ، حدّثنا حمّاد بنُ زيدٍ عن أيوبَ عن يحيى بنِ أبي كثيرٍ عن عبد الله بنِ أبي قتادة أنّ أبا قتادة طلب غريماً له، فتوارَى عنه، ثمّ وجده فقال: إنّي مُعسرٌ، فقال: آللهِ؟ قال: آللهِ؟ قال: فإنّي سمعتُ رسولَ الله -صلّى الله عليه وسلّم- يقولُ: مَن سرّه أن يُنجيه الله مِن كُرَب يوم القيامة فليُنفِّس عن مُعسرٍ أو يضعْ عنه".

(صحيح مسلم، كتاب المساقاة، باب فضل إنظار المعسر، 3/1196، رقم:1563، ط: دار إحياء التراث العربي-بيروت)

ترجمہ:

’’حضرت عبد اللہ بن ابی قتادہ سے روایت ہے کہ حضرت  ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے مقروض کو طلب کیاتو(قرض کی ادائیگی پر قادر نہ ہونے کی وجہ سے)وہ چھپ گیا،پھر بعد میں انہوں نے اسے پالیا(اور اس سے چھپ جانے کی وجہ پوچھی )تو اس نے کہا:میں تنگ دست ہوں،حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا:خدا کی قسم(ایساہی ہے)؟اس نے کہا:خدا کی قسم(ایسا ہی ہے)،اس پر حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میں نے رسول  اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:جس شخص کو یہ بات  پسند ہو کہ اللہ تعالی اسے قیامت کے دن کی سختیوں  سے نجات دےتو اسے چاہیے کہ وہ(قرض کی ادائیگی میں ) تنگ دست(مقروض) کو مہلت دے یا اس کا(پورا  یاکچھ)قرض معاف کردے‘‘۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں