کیا حکم ہے اس مسئلہ کا کہ شوہر نے قسم کھائی کہ وہ کراچی گیا اور وہاں جا کر بیوی کو وہاں رکھا تو اسے 3 طلاق، بیوی اس وقت مخاطب نہیں تھی بیوی نے بار بار اصرار کیا کہ ہم کراچی رہیں گے آپ بھی کراچی آجائیں، اس نے بیوی کو خبر دی قسم کی اور خبر ان الفاظ کے ساتھ دی کہ اگر وہ کراچی آ کر رہا تو اسے طلاق3 ہو جائیں گی، اب ان میں سے کون سے الفاظ کا عتبار ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں پہلی دفعہ جب قسم کھائی کہ” وہ کراچی گیا اور وہاں جا کر بیوی کو وہاں رکھا تو اسے 3 طلاق“، تو اس جملے سے تعلیق صحیح ہوگئی ، لہذا اگر وہ کراچی گیا اور وہاں جاکر بیوی کو ساتھ رکھاتو اس کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی۔
"وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق."
(كتاب الطلاق، الباب الرابع في الطلاق بالشرط ونحوه، الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما، 420/1، ط: دار الفكر بيروت)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144311100943
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن