بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق معلق سے بچنے کی صورت


سوال

ایک مسئلے کی وضاحت درکار ہے محمد ریاست خان نے اپنی زوجہ سے باہم جھگڑے کے دوران اس بات کی قسم کھائی کہ اگر تم اپنے ماں، باپ، بھائی،بہن کے گھر گئی یا ملاقات کی یا فون پر بات کی تو میری طرف سے تمہیں تاحیات تین طلاق ہیں، مفتی صاحب اب کیا کوئی ایسی صورت نکل سکتی ہے جس سے محمد ریاست خان کی زوجہ اپنے والدین کے ہاں آ جا سکے اور طلاق بھی نہ ہو ؟؟؟

جواب

صورت مسئولہ میں ریاست خان کی زوجہ اگراپنے والدین یابہن بھائی کے گھرگئی یا فون پربات کی تواسے تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی اورشوہرکے لیے حرام ہوجائے گی ۔البتہ تین طلاق سے بچنے کی یہ صورت ہے کہ ریاست خان اپنی اہلیہ کوایک طلاق رجعی دیدے،پھرجب بیوی کی عدت(تین ماہواری یاحاملہ ہونے کی صورت میں وضع حمل کے بعد) ختم ہوجائے تووہ اپنے والدین اوربہن بھائیوں سے ملاقات اورفون پرگفتگوکرلے،چونکہ اس وقت ریاست خان کی اہلیہ اس کے نکاح میں نہیں ہوگی اس لیے تین طلاقیں واقع نہیں ہوں گی اورشرط پوری ہوجائے گی، یوں تعلیق ختم ہوجائے گی پھرریاست خان دوبارہ باہمی رضامندی سے نکاح کرلے اس کے بعد اگراس کی اہلیہ اپنے والدین ،بہن بھائیوں کے گھرجائے گی یابات کرے گی توطلاق واقع نہیں ہوگی۔(آپ کے مسائل اور ان کاحل:5/378)


فتوی نمبر : 143605200034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں