بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق سنت کو طلاق سنت کیوں کہتے ہیں


سوال

عام طور سے فقہ حنفی میں طلاق کی تین قسمیں بیان کی جاتی ہیں جس میں سے ایک کا نام طلاق السنة ہے تو اس قسم کی وجہ اور اس کو سنت کہنے کی وجہ کیا ہے؟

جواب

طلاق کی تین قسمیں بیان کی جاتی ہیں جن میں سے ایک طلاق سنت بھی کہلاتی ہے، علامہ آلوسی رحمہ اللہ روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ  طلاق سنت پر طلاق سنت کا اطلاق اس حیثیت سے نہیں کہ اس طریقہ سے طلاق دینا پسندیدہ اور قابل ثواب ہے بلکہ اس کو سنت کہنا اس اعتبار سے ہے کہ یہ طریقہ بھی شریعت میں جائز ہےاور ایسا کرنا مستوجب عقاب نہیں۔

روح المعانی میں ہے:

 إنما السنة أن تستقبل الطهر إستقبالا فتطلقها لكل قرء تطليقة فإنه لم يرد صلى الله تعالى عليه وسلم من السنة أنه يستعقب الثواب لكونه أمرا مباحا في نفسه لا مندوبا بل كونه من الطريقة المسلوكة في الدين أعني ما لا يستوجب عقابا۔

(جلد ۲ ص:۱۳۶، ط: دار احیاء التراث العربی)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144110201803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں