بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق میں شک ہونے کی صورت میں طلاق کا حکم


سوال

کیا شک کی صورت میں طلاق واقع ہو جاتی ہے کہ نہیں؟ جب بندہ تردد میں ہو اور فیصلہ نہیں کر سکتا۔

جواب

طلاق دینےمیں شک ہوجانے  کی وجہ سےکوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔

"غمز عيون البصائرفي شرح الأشباه والنظائر"میں ہے:

"أما الطلاق والعتاق فإنهما ‌لا ‌يقعان ‌بالشك."

(قاعدة من شك هل فعل أم لا، ج:1،ص:211، دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101482

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں