کیا شک کی صورت میں طلاق واقع ہو جاتی ہے کہ نہیں؟ جب بندہ تردد میں ہو اور فیصلہ نہیں کر سکتا۔
طلاق دینےمیں شک ہوجانے کی وجہ سےکوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔
"غمز عيون البصائرفي شرح الأشباه والنظائر"میں ہے:
"أما الطلاق والعتاق فإنهما لا يقعان بالشك."
(قاعدة من شك هل فعل أم لا، ج:1،ص:211، دارالكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101482
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن