شک ہوا کہ طلاق دی،پھر عورت کو کہا کہ مصیبت پیش آئی ،تو مجھے نکاح کا وکیل بناؤ ،تاکہ تجدیدِ نکاح کروں ،پھر حل ہوا کہ طلاق نہیں دی ۔ کیا عورت کو اس طرح کہنے سے نکاح میں حرج ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں طلاق دینےمیں شک ہوجانے کی وجہ سےکوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔نیز اس شک کی بنیاد پراپنی بیوی کومذکورہ جملہ کہنےسےنکاح پرکوئی اثر نہیں پڑاہے،نکاح بدستوربرقرار ہے۔
"الأشباہ والنظائر" میں ہے :
"ومنها: شك هل طلق أم لا لم يقع."
(قاعدة من شك هل فعل أم لا، ص:52، ط: دارالكتب العلمية)
"غمز عيون البصائرفي شرح الأشباه والنظائر"میں ہے:
"أما الطلاق والعتاق فإنهما لا يقعان بالشك."
(قاعدة من شك هل فعل أم لا، 211/1، ط:دارالكتب العلمية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144406100019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن