ایک شخص نے شادی کی ،مہر دس لاکھ روپے مقرر ہوئے، ایک سال گزرنے کے بعد عورت آزاد ہونا چاہتی ہے ، اب مہر کا کیا حکم ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر عورت کے مطالبے پر شوہر طلاق دے دیتا ہے تو طے شدہ مہر بھی دینا ہوگا، البتہ اگر عورت مہر کی معافی کے عوض میں خلع یا طلاق لے یا طلاق دینے سے پہلے شوہر یہ شرط لگائے کہ مہر کے عوض طلاق دوں گا اور عورت اسےمنظور کرلے تو ایسی صورت میں مہر دینا لازم نہیں ہوگا، تاہم اگر شوہر کی جانب سے بیوی کی حق تلفی کی وجہ سے بیوی طلاق کا مطالبہ کرے تو شوہر کے لیے طلاق کے بدلے مہر معاف کروانے کا مطالبہ درست نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201800
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن