بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کے ناقص جملے سے طلاق کا حکم


سوال

ایک  مرد نے  اپنی بیوی سے صرف اتنا کہا کہ "میں نے طلاق ،میں نے طلاق" اس سے زیادہ کچھ نہیں بولا یعنی جملہ مکمل نہیں کیا تو کیا طلاق واقع ہو گئی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر واقعتًا  مذکورہ شخص نے  صرف اتنا جملہ کہا ہو کہ  "میں نے طلاق ، میں نے طلاق" اور جملہ مکمل نہ کیا ہو تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہ ہو گی؛ کیوں کہ مذکورہ جملہ ایک نامکمل جملہ ہے، تاہم طلاق یا اس کے ہم معنٰی الفاظ استعمال کرنے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (3/ 141):

"ومنها الإضافة إلى المرأة في صريح الطلاق حتى لو أضاف الزوج صريح الطلاق إلى نفسه بأن قال: أنا منك طالق، لايقع الطلاق وإن نوى."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں