ایک لڑکے اور لڑکی نے چھپ کر نکاح کیا ہے، لڑکے نے نکاح سے پہلے اور بعد بھی لڑکی سے کہا تھا کہ اگر تم نے کسی کو بتایا تو تمہیں تین طلاق ہوجائے گی، تھوڑی دیر بعد کہا کہ میرے گھر والوں کو بتایا تو بھی تین طلاق، پھر کہا کہ کسی کوبھی کہا تو تین طلاق، اس کی مراد یہ تھی گھروالوں اور جاننے والوں کو بتایا تو طلاق ہوگی، لڑکا شادی شدہ ہے، اس لئے بتانا نہیں چاہتا، اب دونوں کیا کریں؟ کہین ایسا نہ ہو کہ لڑکی غلطی سے بتادے یا بعض اوقات ایمرجنسی میں بتانا بھی پڑتا ہے؟
پہلے یہ وضاحت ضروری ہے کہ ایک لڑکے اور لڑکی کا گھر والوں کو بتائے بغیر یوں چھپ کر نکاح کر لینا شرعا، عرفا اور اخلاقا انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے، بہر حال اب تو یہ ہو چکا اور اک نہ ایک دن یہ بات گھروالوں کے علم میں بھی آہی جائے گی، اس لئے اس کا یہ حل ممکن ہے کہ لڑکا ایک طلاق ِ بائن دےدے، اس کے بعد لڑکی عدت ( تین ماہواریاں) گزارے، عدت کے بعد دونوں اپنے گھروالوں کو بتادیں تو شرط پوری ہوجائے گی اور طلاق واقع نہیں ہوگی، پھر اگر دونوں کی رضامندی تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں،بہتر یہ ہے کہ خاندان والوں کی رضامندی حاصل کرلی جائے۔دوبارہ نکاح کی صورت میں لڑکے کو صرف دو طلاقوں کا اختیار رہے گا۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143512200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن