ایک عورت نے ایک مرد سے نکاح کیا رخصتی نہیں ہوئی مگر دونوں کی ملاقات ہوی تنہائی میں۔ ایک هفتے کے بعد اس عورت نے اس شخص سے طلاق لے لی جو اس شخص نے دے دی 3 مرتبہ زبانی اور لکھ کر بھی۔ تو کیا اب رجوع کا اختیار ہے جبکہ عورت رجوع نہیں کرنا چاہتی تھی اور مرد ڈرا دھمکا کر دوبارہ نکاح کر چکا ہے اسی عورت سے اب شریعت کیا کہتی ہے
جب شوہر تین مرتبہ طلاق دے چکا ہے، تو اب رجوع کی کوئی صورت نہیں ہے، اور ان تین طلاقوں کے دینے کے بعد جو نکاح کیا ہے، وہ کالعدم ہے۔
فتوی نمبر : 143605200002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن