میں نے اس ویب سایٹ میں دیکھا اگر کوی ادمی ایسے بولے اگر اس لڑکی کی سوا جس سے بھی میرا نکاح ہوجای اس پر طلاق ہو آپ نے جواب میں کہا از خود یہ آدمی نکاح کریگا ایک طلاق باین واقع ہوگا اور طلاق بچنے کے لے یہ طریقہ بتایا اگر دوسرا شخص اس آدمی کے حکم یا اجازت کے بغیر کسی اور لڑکی سے نکاح کروادیں اور یہ آدمی کچھ کہں کے بغیر مھر کا رقم ادا کریں یا عملی طور رضا مندی کا اظھار کریں تو طلاق واقع نہی ہوگا.میر ا سوال اس حوالے سے ہے کیا اگر کوی شخص اوپر جملے کے طرح اکٹھ تین طلاق بولے تو کیا از خود نکاح کریگا تین طلاق واقع ہوگا اور کیا تین طلاق کہنے والا کو اگر دوسرا شخص اس طرح نکاح کروادیں جیسے اوپر جملے میں گذرا گیا کیا پھر نکاح میں باقی رہیگا کوی طلاق تو واقغ نہی ہگاkhamoosh_dard@hotmail.com
آپ نے جس فتوے کاحوالہ دیاہے اس کانمبراور لنک ارسال کردیں تاکہ اس فتوے پرغورکیاجائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143507200036
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن