بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تلخ کلامی کے بعد بیوی کوکہنا جاؤ یہاں سے


سوال

بیوی سے تلخ کلامی ہوئی تو میں نے کہا جاؤ یہاں سے ،تو اس میں نکاح میں فرق تو نہیں پڑا؟

جواب

مذکورہ جملہ کہتے وقت اگر طلاق کی نیت تھی تو ایک طلاق بائن ہو جائے گی، اور اگر نیت طلاق کی نہیں تھی تو کچھ نہیں ہو گا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"لا يقع بها الطلاق إلا بالنية أو بدلالة حال كذا في الجوهرة النيرة. ثم الكنايات ثلاثة أقسام (ما يصلح جوابا لا غير) أمرك بيدك، اختاري، اعتدي (وما يصلح جوابا وردا لا غير) اخرجي ‌اذهبي اعزبي قومي تقنعي استتري تخمري (وما يصلح جوابا وشتما) خلية برية بتة بتلة بائن حرام".

(کتاب الطلاق، الفصل الخامس في الكنايات في الطلاق،ج:1، ص:374،ط:دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101903

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں