بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق یا خلع کے بعد لڑکی کے ماں باپ کی طرف سے لڑکی کو دیا گیا جہیز اور زیور کا مالک کون؟


سوال

طلاق یا خلع کے بعد لڑکی کے ماں باپ  کی طرف سے لڑکی کو دیا گیا جہیز اور زیورات کے حق دار لڑکی کے ماں باپ ہوں گے یا وہی نافرمان مطلقہ یا خلع یافتہ لڑکی ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں نکاح کے موقع پر لڑکی کے ماں باپ  کی طرف سے لڑکی کو دیا گیا جہیز اور زیورات کی مالک لڑکی ہی ہے، نکاح کے باقی رہنے یا ختم ہونے سے، اسی طرح لڑکی کے فرمان بردار ہونے یا نہ ہونے سے اس حکم میں کوئی فرق نہیں آتا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(جهز ابنته بجهاز وسلمها ذلك ليس له الاسترداد منها ولا لورثته بعد أن سلمها ذلك وفي صحته) بل تختص به (وبه يفتى)".

(كتاب النكاح، باب المهر،ج:3،ص:155،ط:سعيد)

وفيہ ایضاً:

"فإن كل أحد يعلم ‌أن ‌الجهاز ملك المرأة وأنه إذا طلقها تأخذه كله، وإذا ماتت يورث عنها".

(كتاب النكاح، باب المهر،ج:3،ص:153،ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144403101630

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں