بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’گھر سے نکل جا‘‘ کہنے سے طلاق واقع ہونے کا حکم


سوال

میاں بیوی میں جھگڑا ہورہا تھا، اس وقت بیوی نے شوہر سے کہا کہ ’’آپ مجھے مت لیجیے‘‘، تو شوہر نے جھگڑا ختم کرنے کی نیت سے چار مرتبہ  کہا کہ ’’میں آپ کو نہیں لوں گا، گھر سے نکل جا‘‘، تو طلاق کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگرواقعۃ  شوہر نے اپنی بیوی کو  ’’گھر سے نکل جا‘‘ طلاق کی نیت سے نہیں کہا تو اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

الدر المختار مع رد المحتار  میں ہے:

"(كنايته) عند الفقهاء (ما لم يوضع له) أي الطلاق (واحتمله) وغيره (ف) الكنايات (لا تطلق بها) قضاء (إلا بنية...نحو اخرجي واذهبي وقومي)."

(كتاب الطلاق، باب الكنايات، ج:3، ص:298، ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404102053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں