بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تاخیر سے رقم ادا کرنا پر مزید رقم کا مطالبہ کرنا


سوال

 میں نے ایک بندے کو سال کی ٹائم پر گاڑی دی جس کی کل قیمت 910000 طے پائی، ایڈوانس 600000 دیے باقی رقم سال میں دینے تھے، لیکن ٹائم پورا ہونے کے بعد میں نے پیسے مانگے وہ بندہ ٹال مٹول کرنے لگا اس طرح کرتے کرتے وہ بندہ آج 5 سال کے بعد پیمنٹ دے رہا ہے کیا میں ابھی اس سے اضافی رقم مانگ سکتا ہوں ،کیوں کہ میراٹائم سال کا تھا اس نے رُلا رُلا کر 5 سال بعد دیے۔

جواب

گاڑی کی خریدوفروخت کے وقت دونوں کے درمیان باہمی رضامندی سےجو قیمت طے پائی تھی شرعی اعتبار سےسائل اسی قدر رقم لینا کا حق دار ہے،خریدار نے اگر وسعت کے باوجود وقت مقررہ پر رقم ادا نہیں کی اور ٹال مٹول کرتا رہا تو شرعا وہ گناہ گار ہے،لیکن رقم کی تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پرگاڑی کی ویلیو میں اضافہ کے باعث سائل کا  رقم میں اضافہ کا مطالبہ کرنا شرعا جائز نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"الزيادة المتولدة من البيع كالولد والعقر والأرش والتمر واللبن والصوف وغيرها مبيعة كذا في محيط السرخسي فإن حدثت قبل القبض كانت لها حصة من الثمن وإن حدثت بعد القبض كانت مبيعة تبعا ولا حصة لها من الثمن أصلا."

(کتاب البیع ۔الباب السادس عشر،ج3،ص171،دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405102003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں