کمپنی نے سالانہ پانچ پرسنٹ بونس دیا ہے، تاخیر سے ملنے کی وجہ سے اس پر سود بھی لگ گیا ہے، اب کیا کریں؟ اور اس اضافی پیسے کا کیا مصرف ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کمپنی نے ملازمین کو تنخواہ کے علاوہ سالانہ اضافی بونس بھی دینے کا معاہدہ کیا ہے، اور کسی سال کمپنی نے یہ بونس دینے میں تاخیر کی، اور تاخیر کی وجہ سے اس میں اضافی رقم شامل کر کے دے رہی ہے، تو یہ اضافی رقم کمپنی کی طرف سے تبرع ہے ہے، اور اس کا لینا درست ہے۔
اور اگر تاخیر کی وجہ سے یہ اضافی رقم کمپنی کی طرف سے نہیں، بلکہ کسی اور ادارے (مثلاً بینک) کی طرف سے ہے تو اس کے بارے میں وضاحت کر کے اس کا حکم معلوم کرلیا جائے۔
احکام القرآن للجصاص میں ہے:
"أَنَّ رِبَا الْجَاهِلِيَّةِ إنَّمَا كَانَ قَرْضًا مُؤَجَّلًا بِزِيَادَةٍ مَشْرُوطَةٍ، فَكَانَتْ الزِّيَادَةُ بَدَلًا مِنْ الْأَجَلِ، فَأَبْطَلَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَحَرَّمَهُ وَقَالَ: {وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُؤُوسُ أَمْوَالِكُمْ} وَقَالَ تَعَالَى: {وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبا} حَظَرَ أَنْ يُؤْخَذَ لِلْأَجَلِ عِوَضٌ."
(أحكام القرآن للجصاص ،ومن أبواب الربا الذي تضمنت الآية تحريمه، 1/ 566، ط :دار الکتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308102041
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن