بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تکبیر تحریمہ فرض ہے یا باقی تکبیرات بھی؟/ سنت مؤکدہ اور غیر مؤکدہ کی ادائیگی میں فرق


سوال

1. نماز میں صرف تکبیر تحریمہ فرض ہے یا ہر تکبیر فرض ہے؟

2.سنتِ  مؤکدہ و غیر  مؤکدہ  پڑھنے میں کوئی فرق ہے؟

جواب

1۔  نماز  کی تکبیرات میں سے صرف تکبیر تحریمہ فرض ہے،  دیگر تکبیراتِ  انتقالات  فرض نہیں،  بلکہ  سنت ہیں۔

2۔فرائض، سنن مؤکدہ وغیرمؤکدہ کی ادائیگی کے طریقہ میں چند چیزوں کا فرق ہے،  جس کی تفصیل ملاحظہ ہو: فرض کی صرف ابتدائی دو رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ کسی سورت کا ملانا یا تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت کا ملانا واجب ہے اور آخری رکعتوں میں صرف سورہ  فاتحہ پڑھنا مسنون ہے جب کہ سنتیں، مؤکدہ ہوں یا غیرمؤکدہ ، دو ہوں یا چار، ان کی ہر رکعت میں سورہ  فاتحہ کے ساتھ سورت  وغیرہ کا ملانا واجب ہے، البتہ سنتِ مؤکدہ اور فرض میں ایک بات میں یکسانیت ہے کہ چار رکعت والی فرض نماز اور سنتِ مؤکدہ میں پہلے قعدہ میں صرف تشہد  پڑھ  کے تیسری رکعت کے لیے اٹھ جانا واجب ہے، درود اور دعا  کا پڑھنا جائزنہیں اور سنتِ غیر مؤکدہ میں افضل یہ ہے کہ  پہلے قعدہ میں بھی درود شریف اور دعا پڑھ کر تیسری رکعت کے لیے اٹھا جائے اور پھر تیسری رکعت کا آغاز بھی ثنا سے کیاجائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201817

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں