بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تکبیر تحریمہ صحیح ہونے کی شرائط


سوال

 تکبیر تحریمہ میں ہونے والی وہ تین غلطیاں کون سی ہے جن سے نماز فاسد ہوجاتی ہے ؟

جواب

تکبیر تحریمہ صحیح ہونے کی آٹھ شرطیں ہیں:

1۔۔ تکبیر تحریمہ کا نیت کے ساتھ ملا ہوا ہونا، یعنی نیت اور تکبیر تحریمہ کے درمیان ایسی کوئی چیز فاصل اور حائل نہ ہو جو نماز کے منافی ہو،مثلا نیت کے بعد کسی سے بات چیت کی، یا کھانا وغیرہ کھایا اور اس کے بعد تکبیر تحریمہ کہی تو یہ درست نہیں ہے۔

2۔۔ جن نمازوں میں کھڑا ہونا فرض ہے ان کی تکبیر تحریمہ کھڑے ہوکر کہنا ضروری ہے، بیٹھ کر یا رکوع کی حالت میں یا رکوع کے قریب جھک کر تکبیر تحریمہ کہنا صحیح نہیں ہے۔اس سے نماز نہیں ہوگی۔

3۔۔ تکبیر تحریمہ نیت سے پہلے نہ ہو ، اگر تکبیر تحریمہ پہلے کہی اور نیت اس کے بعد کی تو نماز صحیح نہیں ہوگی۔

4۔۔ تکبیر تحریمہ اتنی آواز سے کہنا ضروری ہے کہ اس کی آواز خود سن سکے، بشر ط یہ کہ بہرا نہ ہو۔ البتہ گونگے کو تکبیر تحریمہ کے لیے زبان ہلانا ضروری نہیں ہے۔

5۔۔ تکبیر تحریمہ ایسی عبارت سے ادا کرنا جس سے اللہ تعالیٰ کی عظمت اور بزرگی سمجھی جاتی ہو۔

6۔۔  ”الله أکبر“  کے ہمزہ یا با کو لمبا نہ کرے ، اگر لفظِ  ”الله“ یا لفظِ ”أکبر“ کے شروع میں ہمزہ کو دراز کیا جائے اور ”آلله “ یا ”آ کبر“پڑھاجائے، یا ’’الله اکبار‘‘  پڑھا جائے  تو  اس کی تکبیر تحریمہ اور نماز درست نہیں ہوگی۔

7۔۔ ”الله أکبر“کے لفظِ ”الله“  میں لام کے بعد الف کہنا،  اگر کوئی شخص لام کے بعد الف نہیں کہے گا تو اس کی تکبیر تحریمہ صحیح نہیں ہوگی۔

8۔۔ بسم اللہ وغیرہ سے تکبیر تحریمہ ادا نہ کرنا، اگر کوئی شخص تکبیر تحریمہ کی جگہ پر بسم اللہ الرحمن الرحیم وغیرہ کہے گا تو اس کی تکبیر تحریمہ صحیح نہیں ہوگی۔ (فتاوی عالمگیری 1/ 68۔ طحطاوی علی المراقی ص217۔ فتاوی شامی 1/453)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200952

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں