بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تکافل کا حکم


سوال

تکافل حلال ہے یا حرام؟

جواب

مروجہ تکافل اور انشورنس کی حقیقت میں سوائے نام کے کوئی فرق نہیں ہے،لہذا جس طرح انشورنس حرام ہے اسی طرح مروجہ تکافل بھی ناجائز اور حرام ہے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔


فتوی نمبر : 143511200013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں