تکافل حلال ہے یا حرام؟
مروجہ تکافل اور انشورنس کی حقیقت میں سوائے نام کے کوئی فرق نہیں ہے،لہذا جس طرح انشورنس حرام ہے اسی طرح مروجہ تکافل بھی ناجائز اور حرام ہے اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔
فتوی نمبر : 143511200013
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن