بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹینکی کے پانی میں پیشاب کے قطرے گرے تو کیا حکم ہے؟


سوال

اگر ٹینکی میں پیشاب یا پیشاب کے قطرے گر ےتو کیا پانی ناپاک ہو گا؟

جواب

اگر ٹینکی  دہ در دہ  یعنی 225 مربع فٹ یا اس  سے زیادہ ہو اور  پیشاب یا پیشاب کے قطرے اس میں گرے تو پانی ناپاک نہیں ہوگا اور اگر اس سے کم ہو (اور عام طور پر پانی کی ٹینکی دہ در دہ  یعنی:225 اسکوائر فٹ سے کم ہی ہوتاہے ) تو ٹینکی کا تمام پانی ناپاک ہوجائے گا خواہ اس کا کوئی وصف تبدیل  ہو یانہ ہو۔

البحر الرائق میں ہے:

"قوله: (أو بماء دائم فيه نجس إن لم يكن عشرا في عشر) أي: لا يتوضأ بماء ساكن وقعت فيه نجاسة مطلقا سواء تغير أحد أوصافه أو لا ولم يبلغ الماء عشرة أذرع في عشرة .........(قوله: وإلا فهو كالجاري) أي: وإن يكن ‌عشرا ‌في ‌عشر فهو كالجاري، فلا يتنجس إلا إذا تغير أحد أوصافه."

(البحر الرائق: كتاب الطهارة، أحكام المياه (1/ 78و87)، ط. دار المعرفة، بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144311100584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں