بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تحریری طلاق کی صورت میں عدت کی ابتدا


سوال

ایک عورت کو طلاق نامہ بارہ اپریل کو ملا اور اس پر نو فروری کی تاریخ درج ہے، عورت کی عدت کب شروع ہوگی؟ اور کتنی ہوگی؟

جواب

واضح رہے کہ عدت  کی ابتدا  طلاق سے ہوتی ہے اور طلاق کا وقوع  اُس وقت ہوتا  ہے جب شوہر نے زبان سے طلاق کے الفاظ ادا کیے ہوں یا طلاق کے الفاظ تحریر کیے ہوں یا طلاق کے کاغذات پر دستخط کیے ہوں،  اب صورتِ مسئولہ  میں  اگر طلاق کے کاغذات پر تاریخ نو فروری درج ہے، اس کا معنیٰ   یہ ہے کہ طلاق کے کاغذات نو فروری کو بنائے گئے ہیں، اگر شوہر نے دستخط بھی اسی تاریخ کو کیے ہیں تو  9 فروری سے عدت کی ابتدا  ہوگی اور اگر کسی ذریعہ سے معلوم ہو جائے کہ شوہر نے دستخط بعد میں کیے ہوں  تو جس دن شوہر نے دستخط کیے ہوں اُسی دن سے طلاق کی ابتدا  سمجھی جائے گی۔

عدت تین  ماہواریاں ہوں  گی، تین ماہواریاں مکمل ہونے کے بعد عورت کی عدت مکمل سمجھی جائے گی اور اگر اس کو حیض نہ آتا ہو تو اس کی عدت تین ماہ ہو گی اور  اگرعورت حاملہ ہوتو عدت بچے کی پیدائش پر ختم ہوگی۔

تحفة الفقہاء میں ہے:

"وأما عدة الطلاق فثلاثة قروء في حق ذوات الأقراء إذا كانت حرة ...وأما في حق الحامل فعدتها وضع الحمل لا خلاف في المطلقة لظاهر قوله: {وأولات الأحمال أجلهن أن يضعن حملهن }."

(تحفة الفقهاء: كتاب الطلاق، باب العدة (2/ 244، 245)،ط. دار الكتب العلمية،بيروت )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200822

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں