بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طہورہ،زوباریہ،تسبیحہ اور یشفہ نور نام رکھنا


سوال

طہورہ،زوباریہ،تسبیحہ ، یشفہ نور، کے معنی بتا دیں، نیز کیا یہ نام رکھے جا سکتے ہیں؟

جواب

"طہورہ "یہ  طہر  سے ہے اس کے معنی ہیں :پاک ہونا ،یہ نام رکھنا جائز ہے۔

"زوباریہ "اس لفظ کا معنی ہمیں اردو، فارسی ، عربی لغت میں نہیں ملا ، لہذا اس کے علاوہ کوئی اور اچھا نام رکھا جائے ۔

"تسبیحہ"  کے معنی ہیں اللہ تعالی کی پاکی بیان کرنا ،یہ نام رکھنا جائز ہے ۔

"یشفہ نور " یشفہ ہاء کے ساتھ یہ فعل  ہے، نام نہیں ہے، لہذا اس کے علاوہ کوئی اور اچھا نام رکھا جائے ۔

نیز اچھے ناموں کی فہرست ہماری ویب سائٹ پر حروف تہجی کے اعتبار سے موجود ہے وہاں دے دیکھ کر بھی نام رکھ سکتے ہیں۔

معجم اللغۃ العربیۃ المعاصرۃ میں ہے:

"طهور [مفرد]:

1 - صفة مشبهة تدل على الثبوت من طهر.

2 - ما يتطهر به كالماء " {وأنزلنا من السماء ماء طهورا} " ° التوبة طهور للمذنب."

(جلد ۲ ص: ۱۴۱۸ ط: عالم الکتب)

تاج العروس میں ہے:

"(و) حكى ثعلب: (سبح تسبيحا) وسبحانا. وسبح الرجل: (قال: سبحان الله) وفي (التهذيب) : سبحت الله تسبيحا وسبحانا: بمعنى واحد، فالمصدر تسبيح، والاسم سبحان، يقوم مقام المصدر. ونقل شيخنا عن بعضهم ورود التسبيح بمعنى التنزيه أيضا: سبحه تسبيحا، إذا نزهه."

(فصل السین المهملة مع الحاء جلد ۶ ص: ۴۴۷ ط: دارالهدایة)

معجم اللغۃ العربیۃ المعاصرۃ میں ہے:

"ش ف هـ

شفه يشفه، شفها، فهو شافه، والمفعول مشفوه

 شفه الرجل: أصاب شفته."

(جلد ۲ ص: ۱۲۱۹ ط: عالم الکتب)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144402100614

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں