بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد سے قبل سونا ضروری نہیں


سوال

کیا تہجد کے لیے سونا لازمی ہے؟

اگرکوئی ساری رات جاگے تو اس کی تہجد کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

نماز تہجد کا اطلاق ہر اس  نفل نماز پر ہوتا ہے جو عشاء کی نماز کے بعد صبح صادق سے پہلے تک پڑھی جائے، جس کی ادائیگی کے لیے سونا شرط نہیں، البتہ افضل ہے کہ تہجد کی نماز سے قبل کچھ نیند لے لی جائے، لہذا صورتِ مسئولہ میں جو شخص رات بھر بیدار رہتا ہو وہ بھی تہجد کی فضیلت حاصل کر سکتا ہے، مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

کیا تہجد کے لیے سونا ضروری ہے ؟

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200940

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں