کیا تہجد کے لیے سونا لازمی ہے؟
اگرکوئی ساری رات جاگے تو اس کی تہجد کے لیے کیا حکم ہے؟
نماز تہجد کا اطلاق ہر اس نفل نماز پر ہوتا ہے جو عشاء کی نماز کے بعد صبح صادق سے پہلے تک پڑھی جائے، جس کی ادائیگی کے لیے سونا شرط نہیں، البتہ افضل ہے کہ تہجد کی نماز سے قبل کچھ نیند لے لی جائے، لہذا صورتِ مسئولہ میں جو شخص رات بھر بیدار رہتا ہو وہ بھی تہجد کی فضیلت حاصل کر سکتا ہے، مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
کیا تہجد کے لیے سونا ضروری ہے ؟
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200940
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن