بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تہجد کے بعد وتر کی ادائیگی بھول جانے کی صورت میں وتر کی قضا


سوال

میں تہجد کی نماز کے بعد وتر ادا کرتا ہوں، مگر آج تہجد پڑھنے کے بعد وتر پڑھنا بھول گیا، اب مجھے  وتر کب ادا کرنی ہو گی؟

جواب

فرض نمازوں کی طرح وتر کی نماز فوت ہوجانے کی صورت میں اس کی قضا  پڑھنا  بھی  لازم ہے؛ لہذا ایسی صورت میں  اگر آپ صاحبِ ترتیب ہوں (یعنی  بالغ ہونے کے بعد سے آپ کی ذمہ میں  پانچ نماز نہ ہوں ) تو  آپ کے لیے  فجر کی نماز سے پہلے ہی وتر کی قضا کرنا ضروری ہے۔ 

اگر فجر کی نماز کا وقت تنگ ہونے   یا بھول جانے کی وجہ سے فجر سے پہلے وتر کی قضا نہ کی ہو  یا آپ کے  ذمہ میں پہلے ہی سے پانچ سے زیادہ نمازیں ہوں یا پہلے تو پانچ سے زیادہ نمازیں قضا نہیں تھیں، لیکن وتر قضا ہونے کے بعد چھ نمازوں کا وقت گزرنے تک وتر ادا نہیں کیے اور اب ادا کررہے ہیں تو  اب  مکروہ اوقات کے علاوہ اوقات  کسی بھی وقت میں وتر کی نماز کی قضا کرلیں۔

الفتاوى الهندية (1 / 111):

"ويجب القضاء بتركه ناسيًا أو عامدًا وإن طالت المدة ولايجوز بدون نية الوتر".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 65):

(الترتيب بين الفروض الخمسة والوتر أداء وقضاء لازم).

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200296

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں