بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تحیۃ الوضو کی نیت


سوال

وضو کے بعد دو نفل ادا کرنے کیلیے کیا نیت کرنی چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ وضو کرنے کے بعد جسم خشک ہونے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے، اس نماز کو ’’تحیۃ الوضو‘‘ کی نماز کہتے ہیں، اور اگر کوئی شخص وضو کرنے کے بعد کوئی فرض یا سنت وغیرہ پڑھ لے تب بھی کافی ہے، تحیۃ الوضو کا ثواب مل جائے گا  اور مستقل تحیۃ الوضو کی نیت سے بھی ادا کی جاسکتی ہے  کہ دو رکعت تحیۃ الوضو  کی پڑھتا ہوں، دل میں یہ نیت بھی کافی ہے ، زبان سے ادائیگی ضروری نہیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(‌وندب ركعتان بعد الوضوء) يعني قبل الجفاف كما في الشرنبلالية عن المواهب.

وفي حاشيته رد المحتار: (قوله ‌وندب ركعتان بعد الوضوء) لحديث مسلم «ما من أحد يتوضأ فيحسن الوضوء ويصلي ركعتين يقبل بقلبه ووجهه عليهما إلا وجبت له الجنة» خزائن، ومثل الوضوء الغسل كما نقله ط عن الشرنبلالي، ويقرأ فيهما الكافرون والإخلاص كما في الضياء، وانظر هل تنوب عنهما صلاة غيرهما كالتحية أم لا؟ ثم رأيت في شرح لباب المناسك أن صلاة ركعتي الإحرام سنة مستقلة كصلاة استخارة وغيرها مما لا تنوب الفريضة منابها، بخلاف تحية المسجد وشكر الوضوء فإنه ليس لهما صلاة على حدة كما حققه في الحجة. اهـ."

(كتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، ج: 2، ص: 22، ط: دار الفكر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404100753

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں